وہ کرے بات تو ہر لفظ سے خوشبو آئے
ایسی بولی وہی بولے جسے اردو آئے
back to Chapters
حسن ابدال میں ہوئے بابا ولی قندھاری اور گرونانک کے ٹاکرے کا احوال
پاک فضائیہ کے اکلوتے نشانِ حیدر راشد منہاس اور بنگالی فضائیہ کے بیرشریسٹو مطیع الرحمان کی کہانی
جنگِ آزادی 1857 کے گمنام شہید، 26 نیٹِو بنگال انفنٹری کے وہ سپاہی جو لاہور کی میاں میر چھاؤنی سے فرار کے بعد اجنالہ میں ڈپٹی کمشنر کوُپر کی بربریت کا شکار ہوگئے۔
احمد خان شہید ہویا، خلقت نوں تَلِیوں لگی چوٹیوں نکلی اے مار بھڑکارے
فقیر آہندا اے: میں اوہنوں انکھی نہیں سمجھدا، جیہڑا احمد خان دا دُکھ وسارے
لاہور کی ایک ڈھلتی دوپہر میں میانی صاحب کے ایک محبوب تھڑے پر تین درویشوں کی ملاقات کا احوال
اگوکی کی کہانی ۔ چوتھی فصل
اگوکی کی کہانی ۔ دوسری فصل
اگوکی کی کہانی ۔ تیسری فصل
گجرات دے بس سٹینڈ توں، کوٹلہ روڈ اتے مہسم ول، بانٹھی دے بامتے دی اک مٹی دی ڈھیری دی کہانی
کوسٹل ہائی وے کی بغل میں کنڈ ملیر کے پاس اگور کی قبروں کے فراڈ کی کہانی۔
سوہاوہ سے آگے دھمیاک میں کھڑے ایک فرضی مزار کی یاترا
اُس کا نام لوحِ جہاں پہ حرفِ مکرّر نہیں تھا
اس بستی کے اک کوچے میں اک انشاؔ نام کا دیوانہ ۔ اک نار پہ جان کو ہار گیا مشہور ہے اس کا افسانہ
آنجہانی پریانتھا کمارا کے المناک واقعے کی پہلی برسی پر۔ ایک مسیحی کتبے کا احوال
ایبٹ آباد کے چنار روڈ سے لاہور کی فردوس مارکیٹ کے گورستان تک۔ وحید مراد کی یاد میں۔
اگوکی کی کہانی ۔ پہلی فصل
کرک کے نہال خٹک کے ساتھ صوابی کے شیر سے ملاقات۔ چک نمبر 94 ر ب کے قبرستان سے سیاچن کے برفانی معبدوں کے مرقدوں تک کی کہانی
کلی جوٹا کھیلنے میں لدھیانے کے وِرک ہوں یا فیصل آباد کے آرائیں، یا پھر شومئیِ قسمت سے میانوالی کے نیازی، مقابلے پر اگر باجوے آجائیں تو میدان باجووں کے ہاتھ رہتا ہے۔
اختر شیرانی کا رومان اور میانی صاحب میں ایک شاعرِ نوجواں کی تربت اور اک سودائی نوجواں کی مورت کا احوال
اظہر اب ہم میں نہیں ہے، خدا معلوم ہم پلاٹون میٹس کا کیا حشر ہو
جیسور کے پڑوس میں کُشتیا کے دھان کے کھیتوں میں 27 بلوچ کے جوانوں پر ٹوٹی افتاد کی داستان
پنجابی اسٹیج دے ہاسیاں دے بے تاج بادشاہ ایک انمول نگینے دی یاد وچ
ਢਾਹਵਾਂ ਦਿੱਲੀ ਦੇ ਕਿੰਗਰੇ
ڈھاواں دلّی دے کِنگرے
بابا بلھے شاہ کے قصور سے شاہ جمال کے شادمان تک ۔ ایک انقلاب کی روداد ایک خون آشام چکر کا ماجرا
ناصرؔ کاظمی کا کلام اور اُس سے جُڑی کچھ بھُولی بسری یادیں، ہمارے بے نوا شاعر کی برسی پر
ਗੁਰਮੁਖੀ ਵਿੱਚ ਪੜ੍ਹੋ تے اواگت بنگلے دی ڈِنگی پکّی یار او جوہلاں دے اڈے تے جتھوں اٹی دے ٹانگے چلدے سی، پکی دے پرلے پاسے اک چوبارہ ہندا سی۔ تھلے چاء داہوٹل اتے الیکشن آفس۔ او ہالے وی اوتھے ای اے؟ تینوں او چوبارہ کتھوں چیتے آگیا اپنے تایازاد بھرا حفیظ نال فون تے گل …
ہمالیہ کے پہاڑوں سے ایک پوسٹ کمانڈراوراس کے شیردل جوانوں کے فوجی شب وروز کی کتھا۔
ابن انشؔاء اور ڈاکٹر ظہیرفتح پوری نے موجودہ دور کو مزاح کا عہد یوسفؔی کہا ہے۔ یوسفؔی صاحب محفلوں میں اکثرکہا کرتے تھے کہ عہدِ یوسفیؔ کا مطلب میں تو یہی سمجھتا ہوں کہ ایسا عہد جس میں ہرایک کی قمیض کا دامن آگے سے پھٹا ہواہے اورہرایک کی حسرت ہے کاش پیچھے سے پھٹا ہوتا ۔
کوٹری سے لانڈھی کی ریلوے پگڈنڈی پر ایک یادوں بھرا سفر۔ اپنی چھوٹی سی دنیا کو لوٹنے اور پرانے منظروں کو کھوجنے کی کتھا۔
چناب اور جہلم کے دو آب سے راوی کے اس پار، بادشاہی مسجد کی قربت میں کچھ ذکر ٹکسالی کااور کچھ باتیں شاہی محلے کی
کوٹ لکھپت کا ویٹنگ روم
اور ایک بھولی بسری آرام کرسی
ریلوے رومان
بانوآپاسے ایک حاصلِ زندگی ملاقات کا احوال
صوفی کبیر ۔ بھگت کبیر
کچھ حقیقت کچھ افسانہ
a childhood taste from Punjab
penned in Shahmukhi and Gurmukhi
Revisting memories on Faiz Ahmed Faiz
منڈی صادق گنج جنکشن
The Pink, the Red and the Rust
A short story from Minchinabad
A South Punjab Terminus in Ruins
An Unlikely Border Agreement
باتیں ۱۴عباسیہ کی
یادیں رن آف کچھ کی
خالد ندیم، اللّہ رکھّی اورآتـشی
A love story from the mountains of Khyber Pukhtunkhwa
penned in Urdu
روہـی کی اُس دِلـربا شام میں وہ سـب الاؤ کو گھیـرا ڈالتے تھے اور ایک جوش میں اُن کے ماتھے دمکتے تھے
چہرے پر ایک مسافت کی تھکن سمیٹے مُسکراتی آنکھوں کے ساتـھ سائیں چِمٹا بجاتا تھا اورہم ایک مستی میں بے خود ہوتے تھے
An account of celebrating Eid e Milad. The pen of Ashfaq Ahmed, the clarinet of Master Bali, the devotion of Bismillah Khan.