خالد ندیم، اللّہ رکھّی اورآتـشی
-
Skardu in Winters -
Shangrila Resort : Winters -
Shangrila Resort : Summers -
View of the Resort from Landmark No. 4 -
Shangrila Resort Founder and Wife, buried atop a small hill overlooking the beautiful Vale of Skardu -
Brigadier M Aslam Khan – Founder of Shangrila Resort
Lovely sir story parhna shoro kia to pori story parhny Ka dil kia great story
Thank you Farooq for your visit an comments. I am glad you liked it.
مجھے لگتا ہے سکردو کے لیے ان الفاظ سے بہتر کوئی نہیں ہوسکتے ” کہ یہ دل کے کسی نہہ خانے میں رکھی خوشی کا نام ہے” سکردو کا یہی اثر ہے کہ میری سکردو سے آخری ملاقات کو 12 سال ہوگئے ہیں پر سب تازہ ہیں۔ اس کی یاد یقیناً وہ پوشیدہ مقام ہے جہاں غمِ دوراں سے گھبرا کر میں رخ کرتی ہوں۔ میرے بچپن کی بہترین یادیں شنگریلا میں چھپن چھپائی اور یو چنگ میں ریسیں لگاتے گزری ہیں۔ ایک ایسی محبت جس کا ذکر کرتے ہوئے آنکھوں میں چمک آجاتی ہے۔
“چکن کڑاہی اور مٹر پلاؤ کا کک جتنا بھی چاہے مزید ستیاناس نہیں کرسکتاا”
“میری چھٹی کا ختم ہوجانا celebrate کررہے تھے”
تحریر کے بہترین جملے ہیں۔
پڑھنے میں بہت مزہ آیا۔ لکھتے رہیں!
پسندیدگی کا بہت شکریہ اور اتنی تفصیل سے تحریرکے چندگوشوں کواجاگرکرنے کا بھی ۔ آپ توبہت بھاگیہ وان ہیں کہ شنگریلا میں چھپن چھپائی اوریوچنگ میں ریسیں لگائی ہوئی ہیں ۔
اللہ اس وادی کواسی طرح خوشیوں سے لہلہاتا رکھے کہ اس کے دم قدم سےبہت سی محبتیں دلوں میں آباد ہیں۔
نہایت خوبصورت تحریر ۔۔۔ محبتوں بھری یادیں لئے، تمامتر جزئیات کے ساتھ !
سرآپ کے وقت اور الفاظ کے لیے بہت شکریہ
الفاظ ہی نہیں تعریف کے لیے ۔۔۔۔ کبھی اسلام آباد سے آگے شمال کی طرف جانے کا موقع نہیں ملا مگر اس تحریر کو پڑھتے وقت ایسا لگا کہ میں بھی آپ اور خالد ںدیم صاحب کے ساتھ انہی پہاڑوں پر ہوں کہیں۔ آپ کو ناول نگاری یا سفر نامے پر سنجیدگی سے کام کرنا چاہیے۔
بہت عرصے بعد اتنی اچھی اردو اور تحریر پڑھ کر لطف آیا ہے۔آپ کا انداز بیاں قاری کو مسحور کر کے مکمل کہانی پڑھنے پر اکساتا ہے۔
اللہ رکھی کا کیا ہوا